Faslon Ko Takalluf Hai Humse Agar
Naat 2024 - Aqeel Iqbal
"Faslon Ko Takalluf Hai Hum Se Agar" is a popular naat. The naat praises the Prophet Muhammad (peace be upon him) and expresses the poet's longing to be closer to him despite the barriers of distance and etiquette. It emphasizes the love and reverence Muslims hold for the Prophet and their desire to uphold his teachings in their lives.
#naatsharif #faaslonkotakalluf #naat2024 #faslonkotakalufhhumseager
Reciter - Aqeel Iqbal
Audio and Video - 09 STUDIO SKARDU
Facebook
https://www.facebook.com/aqeeliqbal55
Instagram
https://www.instagram.com/aqeeel_iqbal/
Twitter
https://twitter.com/aqeeeliqbal
Soundcloud
https://soundcloud.com/aqeel-iqbal-686716692
Faslun Ko Takaluf Hai Naat Ramzan 2024 - Aqeel Iqbal
Faaslun ko takaluff
faslun ko takaluff
faslon ko takaluff full naat
faslon ko takaluff hai humse agar slowed reverb
faslon ko takaluff hai hum se agar naat
faslun ko takaluff hai humse agar
naat faslun ko takaluff
naat faslon ko takaluff
new kalam Ramzan 2024
faslon ko takaluff full kalam
faslon ko takaluff hai humse agar
hum bhi bebas nhi be sahara nhi
Lyrics
فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر
ہم بھی بے بس نہیں، بے سہارا نہیں
خود اُنھی کو پکاریں گے ہم دور سے
راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے
فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر
ہم بھی بے بس نہیں، بے سہارا نہیں
خود اُنھی کو پکاریں گے ہم دور سے
راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے
ہم مدینے میں تنہا نکل جائیں گے
اور گلیوں میں قصداً بھٹک جائیں گے
ہم مدینے میں تنہا نکل جائیں گے
اور گلیوں میں قصداً بھٹک جائیں گے
ہم وہاں جا کے واپس نہیں آئیں گے
ڈھونڈتے ڈھونڈتے لوگ تھک جائیں گے
ہم وہاں جا کے واپس نہیں آئیں گے
ڈھونڈتے ڈھونڈتے لوگ تھک جائیں گے
جیسے ہی سبز گنبد نظر آئے گا
بندگی کا قرینہ بدل جائے گا
جیسے ہی سبز گنبد نظر آئے گا
بندگی کا قرینہ بدل جائے گا
سر جھکانے کی فرصت ملے گی کسے
خود ہی پلکوں سے سجدے ٹپک جائیں گے
سر جھکانے کی فرصت ملے گی کسے
خود ہی پلکوں سے سجدے ٹپک جائیں گے
نامِ آقاؐ جہاں بھی لیا جائے گا
ذکر اُن کا جہاں بھی کیا جائے گا
نامِ آقاؐ جہاں بھی لیا جائے گا
ذکر اُن کا جہاں بھی کیا جائے گا
نور ہی نور سینوں میں بھر جائے گا
ساری محفل میں جلوے لپک جائیں گے
نور ہی نور سینوں میں بھر جائے گا
ساری محفل میں جلوے لپک جائیں گے
اے مدینے کے زائر، خدا کے لیے
داستانِ سفر مجھ کو یوں مت سنا
اے مدینے کے زائر، خدا کے لیے
داستانِ سفر مجھ کو یوں مت سنا
بات بڑھ جائے گی، دل تڑپ جائے گا
میرے محتاط آنسو چھلک جائیں گے
بات بڑھ جائے گی، دل تڑپ جائے گا
میرے محتاط آنسو چھلک جائیں گے
اُن کی چشمِ کرم کو ہے اِس کی خبر
کس مسافر کو ہے کتنا شوقِ سفر
اُن کی چشمِ کرم کو ہے اِس کی خبر
کس مسافر کو ہے کتنا شوقِ سفر
ہم کو، اقبالؔ، جب بھی اجازت ملی
ہم بھی آقاؐ کے دربار تک جائیں گے
ہم کو، اقبالؔ، جب بھی اجازت ملی
ہم بھی آقاؐ کے دربار تک جائیں گے
فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر
ہم بھی بے بس نہیں، بے سہارا نہیں
خود اُنھی کو پکاریں گے ہم دور سے
راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے
Note:
All Rights are reserved to Aqeel Iqbal, We don't allow any one to upload or use our content on any Website or Social Media platforms without our permission.
Тэги:
#naat #faslon_ko_takalluf_hai_humse_agar #faslon_ko_takalluf_naat #faslon_ko_takalluf_hai_humse_agar_full_naat #faslon_ko_naat_sharif #ramzan_naat #ramzan_kalam_2024 #ramzan_kalam #naat_sharif #faslun_ko_takaluf_hai #faslun_ko_takaluff_hai_humse_agar #faslon_ko_takaluff_hai_humse_agar_slowed_reverb #faaslun_ko_takalluf_hai_humse_agar_by_aqeel_iqbal #faslon_ko_takalluf_by_aqeel_iqbal